وہ نہ آیا یونہی راہ تکتا رہا
وہ نہ آیا یونہی راہ تکتا رہا
رات ڈھلتی رہی دل مچلتا رہا
نام لے لے کے اس کا میں جیتا رہا
میری بے چارگی پر وہ ہنستا رہا
کیا بتاؤں شب ہجر کی داستاں
رات ساری ہی جی جی کے مرتا رہا
بارگاہ خدا میں اٹھا کر کے ہاتھ
میں دعا روز بخشش کی کرتا رہا
بے خودی مجھ کو لے آئی کس موڑ پر
اپنے سائے سے بھی میں تو ڈرتا رہا
دل کے ہاتھوں میں مجبور اظہرؔ ہوں اب
کہ جفا پر وفا اس کی کرتا رہا
- کتاب : جذبات اظہر (Pg. 33)
- Author : اظہر ہاشمی
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.