منہ چھپا کر رات بھر روتا ہے کیا
منہ چھپا کر رات بھر روتا ہے کیا
عمر اس کی یاد میں کھوتا ہے کیا
منصفی ہے ہاتھ میں منصف ہیں جو
دیکھنا ہے فیصلہ ہوتا ہے کیا
دل کے ارمانوں کو دل میں قید رکھ
چاہتا ہے جو بھی وہ ہوتا ہے کیا
ایک پودا بھی نہیں اگ پائے گا
تو زمین سنگ میں بوتا ہے کیا
جو خوشی سے مست ہیں سرشار ہیں
کیا خبر ان کو کہ غم ہوتا ہے کیا
بھول جا گزری ہوئی باتیں اظہرؔ
بوجھ غم کا رات دن ڈھوتا ہے کیا
- کتاب : جذبات اظہر (Pg. 37)
- Author : اظہر ہاشمی
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.