دے دیا ہے دل و جگر اس کو
دے دیا ہے دل و جگر اس کو
جان کر یہ کہ با وفا ہوگا
بعد مرنے کے کس کو کس کا پتا
خاک میں جسم مل گیا ہوگا
خیر سے آج کٹ گئی ہے عمر
دیکھیے کل کے روز کیا ہوگا
حسن پر ہے تمہیں غرور بہت
اک نہ اک روز یہ فنا ہوگا
رنج ہے فکر ہے تردد ہے
تم نہ ہو گے تو اور کیا ہوگا
نامہ بر نے دیا جو تھا کل خط
دل میں میرے لکھا ہوا ہوگا
عشق کی راہ سے نہیں ممکن
ایک انسان بھی بچا ہوگا
اک عمل ہی بروز حشر اظہرؔ
توشۂ عاقبت ترا ہوگا
- کتاب : جذبات اظہر (Pg. 22)
- Author : اظہر ہاشمی
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.