Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

باغ جہاں کے گل ہیں یا خار ہیں تو ہم ہیں

خواجہ میر درد

باغ جہاں کے گل ہیں یا خار ہیں تو ہم ہیں

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    باغ جہاں کے گل ہیں یا خار ہیں تو ہم ہیں

    گر یار ہیں تو ہم ہیں اغیار ہیں تو ہم ہیں

    دریائے معرفت کے دیکھا تو ہم ہیں ساحل

    گر وار ہیں تو ہم ہیں اور پار ہیں تو ہم ہیں

    وابستہ ہے ہمیں سے گر جبر ہے و گر قدر

    مجبور ہیں تو ہم ہیں مختار ہیں تو ہم ہیں

    تیرا ہی حسن جگ میں ہر چند موجزن ہے

    تس پر بھی تشنہ کام دیدار ہیں تو ہم ہیں

    الفاظ خلق ہم بن سب مہملات سے تھے

    معنی کی طرح ربط گفتار ہیں تو ہم ہیں

    اوروں سے تو گرانی یک لخت اٹھ گئی ہے

    اے دردؔ اپنے دل کے گر بار ہیں تو ہم ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے