Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

باہوش وہی ہیں دیوانے الفت میں جو ایسا کرتے ہیں

فنا بلند شہری

باہوش وہی ہیں دیوانے الفت میں جو ایسا کرتے ہیں

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    باہوش وہی ہیں دیوانے الفت میں جو ایسا کرتے ہیں

    ہر وقت انہی کے جلووں سے ایمان کا سودا کرتے ہیں

    ہم اہل جنوں میں بس یہی معراج عبادت ہے اپنی

    ملتا ہے جب ان کا نقش قدم ہم شکر کا سجدہ کرتے ہیں

    ملتے ہیں نظر ہوش اڑتے ہیں مستی بھی برسنے لگتی ہے

    معلوم نہیں وہ کون سی مے آنکھوں سے پلایا کرتے ہیں

    پاتے ہیں وہی مقصود نظر ملتی ہے انہیں منزل ان کی

    جو ان کی تمنا میں ہر دم خود اپنی تمنا کرتے ہیں

    ہے شوق یہی مستانوں کو ہے شرم یہی دیوانوں کو

    سینے سے لگا کر یاد اس کی اس شوخ کی پوجا کرتے ہیں

    مایوس نہ ہو نادان نہ بن دل سوز الم سے جلنے دے

    جو چاہنے والے ہیں ان کے وہ آگ سے کھیلا کرتے ہیں

    ہم کس کے ہوئے دل کس نے لیا وہ کون ہے کیا ہے کیا کہئے

    یہ راز ابھی تک کھل نہ سکا ہم کس کی تمنا کرتے ہیں

    میخانہ‌ ہستی میں ہم نے یہ رنگ نیا دیکھا ساقی

    جن بادہ کشوں کو ہوش نہیں وہ ہوش کا دعویٰ کرتے ہیں

    یہ کیسی جفائیں ہوتی ہیں یہ کیسی ادا ہے ان کی فناؔ

    ہم حسن کا پردہ رکھتے ہیں وہ عشق کا دعویٰ کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے