غم سے مرا کب حال پریشاں نہیں دیکھا
غم سے مرا کب حال پریشاں نہیں دیکھا
کب اس دل صد چاک کو گریاں نہیں دیکھا
شکوہ مرے رونے کا عبث کرتے ہو یارو
کب زخم جگر کو مرے خنداں نہیں دیکھا
اترا کے نہ چل کبک دری باغ میں اتنا
تونے ابھی اس گل کو خراماں نہیں دیکھا
دیکھا تو حرم میں بھی پرستش ہے اسی کی
اس بت سا کوئی دشمن ایماں نہیں دیکھا
اے شمع شب افروز ترے حسن کا جلوہ
کس رنگ میں کس روپ میں پنہاں نہیں دیکھا
کھو بیٹھا ہے دل جو کہ تھا گنجینۂ اسرار
مائل سا بھی ہشیار نگہباں نہیں دیکھا
- کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 110)
- Author : فصیح الدین بلخی
- مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.