Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

داغ تپ فراق سے دل لالہ زار ہے

بھولاناتھ مائل

داغ تپ فراق سے دل لالہ زار ہے

بھولاناتھ مائل

MORE BYبھولاناتھ مائل

    داغ تپ فراق سے دل لالہ زار ہے

    جو آہ منہ سے نکلی وہی شعلہ بار ہے

    کیا پوچھتے ہو حسرتیں میری کہاں گئیں

    سب مر مٹے ہیں دل ہی میں سب کا مزار ہے

    دست جنوں سے چاک گریباں ہوا تو کیا

    تار نفس بھی اب تو مرا تار تار ہے

    باتیں تری سمجھتے ہیں ناصح یہ کیا کریں

    قابو میں اپنے کب دل بے اختیار ہے

    کس بات پر ہے پیکر خاکی تجھے گھمنڈ

    دو دن کی زندگی بھی تو ناپائیدار ہے

    پھر گل نیا کھلا ئیگا موسم بہار کا

    پہلو میں بے سبب نہیں دل بے قرار ہے

    تلوؤں کو کیوں نہ خار مغیلاں کی ہو ہوس

    سودائی وہ جنوں مرے سر پر سوار ہے

    دل کو تباہ کیجئے پر دیکھ بھال کے

    یہ ٹوٹا پھوٹا گھر حرم کرد گار ہے

    مائلؔ ترے کلام کا شائق ہے ہر کوئی

    کچھ اور گل کھلا یہ زمیں پر بہار ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 110)
    • Author : فصیح الدین بلخی
    • مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے