Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جانستاں ابروئے قاتل کی ادا ہوتی ہے

گوبرتھن پرشاد امیر

جانستاں ابروئے قاتل کی ادا ہوتی ہے

گوبرتھن پرشاد امیر

MORE BYگوبرتھن پرشاد امیر

    جانستاں ابروئے قاتل کی ادا ہوتی ہے

    اسی تلوار کے قبضہ میں قضا ہوتی ہے

    ہم کو دنیا میں نہ آرام ملا سنتے تھے

    جائے آرام مسافر کو سرا ہوتی ہے

    الفت غیر کا الزام میں دیتا ہوں انہیں

    بس اسی بات پہ جھگڑے کی بنا ہوتی ہے

    دیکھا عاشق کا جنازہ تو ستم گر نے کہا

    وہی ہوتا ہے جو مرضئ خدا ہوتی ہے

    اس کو شمشیر بکف دیکھ کے مقتل میں امیرؔ

    روح دہشت سے رقیبوں کی فنا ہوتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 112)
    • Author : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو
    • مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے