Font by Mehr Nastaliq Web

شوق دل ان کو سنایا جب تو جھنجھلا کر کہا

گووردھن پرشاد امیر

شوق دل ان کو سنایا جب تو جھنجھلا کر کہا

گووردھن پرشاد امیر

MORE BYگووردھن پرشاد امیر

    شوق دل ان کو سنایا جب تو جھنجھلا کر کہا

    ہم کہے دیتے ہیں ایسی دل لگی اچھی نہیں

    اے خدا کب تک ملے گی راحت روز وصال

    یہ شب فرقت مصیبت کی بھری اچھی نہیں

    آنکھ کھولو کچھ کہو اپنی ہماری کچھ سنو

    حضرت دل یہ تمہاری بے خودی اچھی نہیں

    پھر نہ عالم میں نمایاں ہو کہیں طوفان نوح

    دیدہ گریاں یہ ساون کی جھڑی اچھی نہیں

    وقت گر یہ گدگدائے کوئی کیوں مجھ کو امیرؔ

    رونے والوں سے کسی کی یہ ہنسی اچھی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 113)
    • Author : فصیح الدین بلخی
    • مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے