Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

صحت نے تم کو خوب ابھارا ہے آج کل

امرناتھ اثر

صحت نے تم کو خوب ابھارا ہے آج کل

امرناتھ اثر

MORE BYامرناتھ اثر

    صحت نے تم کو خوب ابھارا ہے آج کل

    واللہ کیا شباب تمہارا ہے آج کل

    تیرا ستم وفا سے بھی پیارا ہے آج کل

    دے زہر بھی مجھے تو گوارہ ہے آج کل

    دنیا کی راحتوں سے کنارا ہے آج کل

    میں ہوں اور اک خیال تمہارا ہے آج کل

    دل میں بسی ہوئی ہے کوئی صورت حسیں

    شیشے میں اک پری کو اتارا ہے آج کل

    دل جس میں میری آرزؤں کی تھی بود و باش

    ملکیت بتان خود آرا ہے آج کل

    کچھ کچھ بچی کھچی سی امیدوں کے ساتھ ساتھ

    غم نے بھی دل میں پیر پسارا ہے آج کل

    تم کو اگر ہماری محبت سے عار ہے

    ہم نے بھی اپنے نفس کو مارا ہے آج کل

    تیرا اگر یہی ہے تغافل تو پھر بتا

    تیرے بغیر کون ہمارا ہے آج کل

    اے دل زمین عشق پہ رکھ پھونک کر قدم

    دنیا کا ذرہ ذرہ شرارا ہے آج کل

    دعوت کسی عزیز کی قسمت میں کب اثرؔ

    ہوٹل کی روٹیوں پر گزارا ہے آج کل

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 157)
    • Author : فصیح الدین بلخی
    • مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے