صحت نے تم کو خوب ابھارا ہے آج کل
صحت نے تم کو خوب ابھارا ہے آج کل
واللہ کیا شباب تمہارا ہے آج کل
تیرا ستم وفا سے بھی پیارا ہے آج کل
دے زہر بھی مجھے تو گوارہ ہے آج کل
دنیا کی راحتوں سے کنارا ہے آج کل
میں ہوں اور اک خیال تمہارا ہے آج کل
دل میں بسی ہوئی ہے کوئی صورت حسیں
شیشے میں اک پری کو اتارا ہے آج کل
دل جس میں میری آرزؤں کی تھی بود و باش
ملکیت بتان خود آرا ہے آج کل
کچھ کچھ بچی کھچی سی امیدوں کے ساتھ ساتھ
غم نے بھی دل میں پیر پسارا ہے آج کل
تم کو اگر ہماری محبت سے عار ہے
ہم نے بھی اپنے نفس کو مارا ہے آج کل
تیرا اگر یہی ہے تغافل تو پھر بتا
تیرے بغیر کون ہمارا ہے آج کل
اے دل زمین عشق پہ رکھ پھونک کر قدم
دنیا کا ذرہ ذرہ شرارا ہے آج کل
دعوت کسی عزیز کی قسمت میں کب اثرؔ
ہوٹل کی روٹیوں پر گزارا ہے آج کل
- کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 157)
- Author : فصیح الدین بلخی
- مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.