کیوں دل کو تڑپ ہے آٹھ پہر کیوں چپکے چپکے رونا ہے
کیوں دل کو تڑپ ہے آٹھ پہر کیوں چپکے چپکے رونا ہے
کچھ سچ تو بتا اے بخت سیہ اب ہجر کی شب کیا ہونا ہے
ہے مرگ عدو کا غم کس کو ہے جام و سبو کا غم کس کو
رونا ہے مجھے یہ آٹھ پہر کیوں غیر کا ان کو رونا ہے
وہ رشک چمن وہ غنچہ دہن تھے پھول سے جن کے نازک تن
اب بعد فنا اک عالم ہو مٹی ہی لحد کا کونا ہے
پھر ہجر کی شب لب پر ہے فغاں سینے میں کھٹک ہے دل میں خلشؔ
آثار برے آتے ہیں نظر معلوم نہیں کیا ہونا ہے
مر مر کے خلشؔ ہو خاک بسر اور بعد فنا تم لو نہ خبر
جو حسرت ہے یہ حسرت ہے جو رونا ہے یہ رونا ہے
- کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 133)
- Author : فصیح الدین بلخی
- مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.