Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب سے برگشتہ جہاں میں ہوئی عزت میری

پریا لال فطرتی

جب سے برگشتہ جہاں میں ہوئی عزت میری

پریا لال فطرتی

MORE BYپریا لال فطرتی

    جب سے برگشتہ جہاں میں ہوئی عزت میری

    پھیر لیتے ہیں وہ منہ دیکھ کے صورت میری

    دل و جاں نے بھی نہ کی وقت پہ شرکت میری

    حیرت افزا ہے زمانہ میں مصیبت میری

    حسن جاناں پہ نظر پڑتے ہی جاتے رہے ہوش

    اک اشارے میں یہاں لٹ گئی دولت میری

    جس کی امید پہ بیٹھا ہوا دنیا میں رہا

    ہائے اس نے کبھی پوچھی بھی نہ حالت میری

    سر قلم کر دے مرا شوق سے قاتل لیکن

    حشر میں رنگ دکھا دے گی شہادت میری

    یا الٰہی مرے دشمن کو بھی یہ دکھ نہ دکھا

    جس مصیبت سے کٹی ہے شب فرقت میری

    اب میں امید کروں بعد فنا کیا ان سے

    زندگی میں جو نہ نکلی کبھی حسرت میری

    ان کے سب ظلم و ستم سہتا ہوں دل پر لیکن

    ان سے پھرتی ہی نہیں پھر بھی طبیعت میری

    میں جدا سب سے ہوں دنیا میں نہیں مجھ سا کوئی

    کس سے ملتی ہے بتا دے کوئی صورت میری

    کس جگہ فکر نہیں ان کی نہیں ان کی تلاش

    ان کا دیدار ہو ایسی کہاں قسمت میری

    ظلم سہتا رہا اف تک نہ زباں پر آئی

    فطرتیؔ آپ نے دیکھی یہ شرارت میری

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 125)
    • Author : فصیح الدین بلخی
    • مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے