Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

شور سودائے جنوں کیسا ازل سے سر میں ہے

بہرام جی

شور سودائے جنوں کیسا ازل سے سر میں ہے

بہرام جی

MORE BYبہرام جی

    شور سودائے جنوں کیسا ازل سے سر میں ہے

    جو مزا صندل کا حاصل مجھ کو ہر پتھر میں ہے

    کھینچتا ہوں میں تصور سے بہ دل تصویر یار

    آفتاب صبح ساں محبوب میرے بر میں ہے

    اس کی نکہت سے دم عشاق کو ہر دم بقا

    کیا شمیم روح افزا گیسوئے دلبر میں ہے

    روئے خر میں جھریاں اور ماہ میں داغ سیاہ

    آب و تاب نور کیا تیرے رخ انور میں

    مسند کمخواب شاہاں کو کہاں حاصل یہ قدر

    منزلت تیرے گداؤں کی جو خاکستر میں ہے

    اس کے نظارے کی ہو کیسے دل انساں کو تاب

    جلوۂ ذات خدا تیرے رخ انور میں ہے

    آستاں پر آپ کے رہتی ہے گر اپنی جبیں

    ہاتھ بھی اپنا تمہارے حلقہ ہائے در ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے