بہت برسی گھٹا چھانے سے پہلے
بہت برسی گھٹا چھانے سے پہلے
وہ آئے ہیں خیال آنے سے پہلے
تغافل کیش میں نے تم کو سمجھا
مگر دیوانہ بن جانے سے پہلے
مقام دل مقدم ہے نظر پر
دل آیا ہے نظر آنے سے پہلے
ذرا سلجھائیں دل کی الجھنوں کو
وہ اپنی زلف سلجھانے سے پہلے
کب آتی ہے قیامت میں بتاؤں
ترے جانے کے بعد آنے سے پہلے
بہاریں مسکراتی ہیں خزاں میں
کھلے ہیں پھول مرجھانے سے پہلے
ہنسی کی جھلکیاں ہیں آنسوؤں میں
وہ خود آتے تھے یاد آنے سے پہلے
نقاب آیا نہ آئے ان کے رخ پر
ہمارے ہوش میں آنے سے پہلے
ذھینؔ اس کی حقیقت جس نے سمجھی
نہ سمجھی میرے افسانے سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.