Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے دیدۂ دل جلوۂ جانانہ کہاں ہے

بہزاد لکھنوی

اے دیدۂ دل جلوۂ جانانہ کہاں ہے

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    اے دیدۂ دل جلوۂ جانانہ کہاں ہے

    اپنے تو سبھی بیٹھے ہیں بیگانہ کہاں ہے

    آئی ہیں ہر اک سمت سے گھرگھر کے گھٹائیں

    ساقی مرے ساقی مرا پیمانہ کہاں ہے

    لللہ بتا دو ہے مجھے کفر کی حاجت

    کعبہ تو ہر اک جا ہے صنم خانہ کہاں ہے

    کچھ عشق کا انداز ہے کچھ حسن کا انداز

    افسوس کہ اک رنگ میں افسانہ کہاں ہے

    اک دن وہ تھا ٹھکراتے تھے دیوانے کے ارماں

    اب پوچھتے پھرتے ہیں کہ دیوانہ کہاں ہے

    اے رہرو کعبہ مجھے اتنا تو بتا دے

    میں بت کی تمنا میں ہوں بت خانہ کہاں ہے

    کیوں خار ہی چنتا ہے ارے پھول بھی چن لے

    وحشی یہ گلستاں ہے یہ ویرانہ کہاں ہے

    ان کالی گھٹاؤں نے بہت مست کیا ہے

    کوئی یہ بتا دے مجھے مے خانہ کہاں ہے

    بہزادؔ مرے دم سے تھی سرگرمی محفل

    اب شمع بھی جلتی ہے تو پروانہ کہاں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ نور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے