Font by Mehr Nastaliq Web

غم میں بھی مسکرا رہا ہوں میں

بہزاد لکھنوی

غم میں بھی مسکرا رہا ہوں میں

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    غم میں بھی مسکرا رہا ہوں میں

    اپنا عالم دکھا رہا ہوں میں

    ہچکیو جب کوئی نہیں میرا

    پھر کسے یاد آ رہا ہوں میں

    اس سے مجھ کو نہیں وفا کی امید

    جس کو اپنا بنا رہا ہوں میں

    رکھ رہا ہوں بنا نشیمن کی

    بجلیوں کو بلا رہا ہوں میں

    اشک غم ساتھ کیوں نہیں دیتے

    دیر سے مسکرا رہا ہوں میں

    اللہ اللہ میری مستئ شوق

    بے پیے ڈگمگا رہا ہوں میں

    اشک بہتے ہیں کچھ نہیں کہتا

    یوں فسانہ سنا رہا ہوں میں

    ہو جلائیں تھیں شام فرقت میں

    وہی شمعیں بجھا رہا ہوں میں

    یاد آتا ہی جاتا ہے بہزادؔ

    وہی جس کو بھلا رہا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے