Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ یادِ زلف و یادِ رخ فتنہ گر کہاں

بہزاد لکھنوی

وہ یادِ زلف و یادِ رخ فتنہ گر کہاں

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    وہ یادِ زلف و یادِ رخ فتنہ گر کہاں

    اب تو مرے نصیب میں شام و سحر کہاں

    اب وہ خلش وہ درد وہ ذوقِ نظر کہاں

    ظاہر میں کچھ کمی نہیں مجھ میں مگر کہاں

    اک آہ میں چھپا ہے جہانِ صد اضطراب

    روداد مختصر بھی میری مختصر کہاں

    اللہ رے رہروی مجھے یہ بھی خبر نہیں

    منزل کہاں ہے راہ کہاں راہبر کہاں

    یا بت کدہ نواز تھا یا ہوں حرم پرست

    لایا ہے کس جگہ سے فریبِ نظر کہاں

    مجبور شامِ ہجر دعائے سحر نہ مانگ

    تسکین درد دل ہے مراد سحر کہاں

    راہِ طلب میں مجھ کو بس اتنا خیال ہے

    رہبر بنے گی رہبرئی راہبر کہاں

    جب سے گئے ہو آ کے ہمارا یہ حال ہے

    کھوئے ہوئے سے ہیں ہمیں اپنی خبر کہاں

    تم نے نگاہِ لطف کو زحمت تو دی مگر

    قیمت میرے سکوں کی تمہاری نظر کہاں

    بہزادؔ خود کو دیکھ رہی ہے نگاہِ شوق

    دیکھے جمال دوست مجالِ نظر کہاں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے