وہ یادِ زلف و یادِ رخ فتنہ گر کہاں
اب تو مرے نصیب میں شام و سحر کہاں
اب وہ خلش وہ درد وہ ذوقِ نظر کہاں
ظاہر میں کچھ کمی نہیں مجھ میں مگر کہاں
اک آہ میں چھپا ہے جہانِ صد اضطراب
روداد مختصر بھی میری مختصر کہاں
اللہ رے رہروی مجھے یہ بھی خبر نہیں
منزل کہاں ہے راہ کہاں راہبر کہاں
یا بت کدہ نواز تھا یا ہوں حرم پرست
لایا ہے کس جگہ سے فریبِ نظر کہاں
مجبور شامِ ہجر دعائے سحر نہ مانگ
تسکین درد دل ہے مراد سحر کہاں
راہِ طلب میں مجھ کو بس اتنا خیال ہے
رہبر بنے گی رہبرئی راہبر کہاں
جب سے گئے ہو آ کے ہمارا یہ حال ہے
کھوئے ہوئے سے ہیں ہمیں اپنی خبر کہاں
تم نے نگاہِ لطف کو زحمت تو دی مگر
قیمت میرے سکوں کی تمہاری نظر کہاں
بہزادؔ خود کو دیکھ رہی ہے نگاہِ شوق
دیکھے جمال دوست مجالِ نظر کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.