Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہیں ملنا نہیں ملنا ہمیں منزل کبھی اپنی

بہزاد لکھنوی

نہیں ملنا نہیں ملنا ہمیں منزل کبھی اپنی

بہزاد لکھنوی

نہیں ملنا نہیں ملنا ہمیں منزل کبھی اپنی

کہ منزل کی طلب رکھتی نہیں ہے رہروی اپنی

ہمارے قلب کا یہ اضطراب شوق کیوں جائے

وہی حالت جو پہلے تھی وہی ہے آج بھی اپنی

ہمیں کیا تھا ارے اے نا خدائے کشتی الفت

تجھی پر حرف آ جاتا جو کشتی ڈوبتی اپنی

تیرے روئے منور کا نہیں ہے فیض تو کیا ہے

وگرنہ چاند لایا ہے کہاں سے چاندنی اپنی

خدا رکھے وفورِ شوق کو اللہ رے عالم

کہ ہے اب بے قیام آستاں ہر بندگی اپنی

نہ اب اپنی خبر ہم کو نہ اب دل کی خبر ہم کو

ترے عالم میں گم ہونے لگی ہے زندگی اپنی

ملے معراج ہستی کی ہمیں بہزادِؔ افسردہ

ادا گر نقش پائے دوست پر ہو بندگی اپنی

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے