Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہونا ہی کیا ضرور تھے یہ دو جہاں ہیں کیوں

بہزاد لکھنوی

ہونا ہی کیا ضرور تھے یہ دو جہاں ہیں کیوں

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    ہونا ہی کیا ضرور تھے یہ دو جہاں ہیں کیوں

    اللہ اک فریب میں کون و مکاں ہیں کیوں

    سنتے ہیں ایک درد تو اٹھتا ہے بار بار

    اس کی خبر نہیں ہے کہ آنسو رواں ہیں کیوں

    ان بے نیازیوں میں بھی شان نیاز ہے

    سجدے نہیں پسند تو پھر آستاں ہیں کیوں

    جس گلستاں میں روز تڑپتی ہیں بجلیاں

    یا رب اسی چمن میں یہ پھر آشیاں ہیں کیوں

    اس کا ہمیں ملال ہے ہم کیوں بدل گئے

    اس کا نہیں ملال کہ وہ بد گماں ہیں کیوں

    جب دل نہیں رہا تو تمنا کا کام کیا

    جب کارواں نہیں تو پس کارواں ہیں کیوں

    بہزادؔ ان کر ہجر میں گھبرا رہا ہے دل

    اب کیا کہیں کسی دے کہ بس خانماں ہیں کیوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے