Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مسرور بھی ہوں خوش بھی ہوں لیکن خوشی نہیں

بہزاد لکھنوی

مسرور بھی ہوں خوش بھی ہوں لیکن خوشی نہیں

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    مسرور بھی ہوں خوش بھی ہوں لیکن خوشی نہیں

    تیرے بغیر زیست تو ہے زندگی نہیں

    میں درد عاشقی کو سمجھتا ہوں جان و روح

    کم بخت وہ بھی دل میں کبھی ہے کبھی نہیں

    لا غم ہی ڈال دے مرے دست سوال میں

    میں کیا کروں خوشی کو جو تیری خوشی نہیں

    کچھ دیر اور رہنے دے خودداری جنوں

    دامن تو چاک‌ ہونا ہے لیکن ابھی نہیں

    ساقی نگاہ ناز سے لللہ کام لے

    سو جام پی چکا ہوں مگر بے خودی نہیں

    رکھنا پڑے گی تم کو تہی دامنی کی لاج

    مجھ کو کمی ضرور ہے تم کو کمی نہیں

    بہزادؔ صاف صاف میں کہتا ہوں حال دل

    شرمندۂ کمال مری شاعری نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے