Font by Mehr Nastaliq Web

سیر یہ ذوق عبادت ہو نہ ہو

بہزاد لکھنوی

سیر یہ ذوق عبادت ہو نہ ہو

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    سیر یہ ذوق عبادت ہو نہ ہو

    کیا خبر سجدوں کی فرصت ہو نہ ہو

    مے کدہ میں سوچتا ہوں بار بار

    مجھ پہ ساقی کی عنایت ہو نہ ہو

    کام کب چلتا ہے منزل کے بغیر

    رہروی کی دل کو حسرت ہو نہ ہو

    ٹھوکریں کھانا پڑیں گی عشق میں

    در بدر پھرنے کی عادت ہو نہ ہو

    اور کیا کرنا پڑے گا اے جنوں

    زندگی صرف محبت ہو نہ ہو

    کفر کو اب تک سمجھتا ہوں میں کفر

    یہ خدا جانے حقیقت ہو نہ ہو

    مطمئن ہے دل مجھے بہزادؔ کیا

    یار کے قدموں میں جنت ہو نہ ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے