برباد آرزو کو دیوانہ کہہ دیا ہے
برباد آرزو کو دیوانہ کہہ دیا ہے
اک لفظ کہہ کے تم نے افسانہ کہہ دیا ہے
تھے جن کو ناز وہ بھی مشکل میں پڑ گئے ہیں
سب کو تری نظر نے بیگانہ کہہ دیا ہے
میں نازش جنوں سے دیوانہ ہو گیا ہوں
جب اس نے تنگ آکر دیوانہ کہہ دیا ہے
آزاد دو جہاں ہوں ہاں تم برا نہ مانو
میں نے تو ایک فقرۂ رندانہ کہہ دیا ہے
آنکھوں نے تیری کی ہے گو رہزنی ہی لیکن
خاطر سے تیری دل کو نذرانہ کہہ دیا ہے
میکشؔ ہے اور ترک جام و سبو کہ آخر
آنکھوں نے تیری راز مے خانہ کہہ دیا ہے
- کتاب : Intikhab-e-Kalaam-e-Maikash (Pg. 137)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.