Font by Mehr Nastaliq Web

محوِ آرائش ہے کیوں بادِ بہاری ان دنوں

دیبی پرشاد بشاش

محوِ آرائش ہے کیوں بادِ بہاری ان دنوں

دیبی پرشاد بشاش

MORE BYدیبی پرشاد بشاش

    محوِ آرائش ہے کیوں بادِ بہاری ان دنوں

    آئے گی کیا باغ میں ان کی سواری ان دنوں

    حالِ دل کہتا ہوں رو کے ان سے اور ہنستے ہیں وہ

    ہو گئی ہے اپنی یہ بے اعتباری ان دنوں

    شمع سا آنسو بھی کیوں عشق‌ بازی میں ولا

    سر نہ کٹوائے کہیں یہ جامِ کاری ان دنوں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 15)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے