محوِ آرائش ہے کیوں بادِ بہاری ان دنوں
محوِ آرائش ہے کیوں بادِ بہاری ان دنوں
آئے گی کیا باغ میں ان کی سواری ان دنوں
حالِ دل کہتا ہوں رو کے ان سے اور ہنستے ہیں وہ
ہو گئی ہے اپنی یہ بے اعتباری ان دنوں
شمع سا آنسو بھی کیوں عشق بازی میں ولا
سر نہ کٹوائے کہیں یہ جامِ کاری ان دنوں
- کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 15)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.