یہ جو چشم پُر آب ہیں دونوں
یہ جو چشم پُر آب ہیں دونوں
بحرِ غم کے حباب ہیں دونوں
چشمِ جام شراب ہیں دونوں
ان سے عالم خراب ہیں دونوں
ہم نے دیکھا جو ان کی آنکھوں کو
نرگسِ نیم خواب ہیں دونوں
گو نہیں میں تری سواری میں
جان و دل ہمرکاب ہیں دونوں
وصل میں فکر ہے جدائی کا
وصل و فرقت عذاب ہیں دونوں
کچھ تو کر ہم کو، قتل کر یا خوش
یہ تو کارِ ثواب ہیں دونوں
دیر میں برہمن، حرم میں شیخ
تیرے پیچھے خراب ہیں دونوں
آتشِ ہجر سے حریقؔ اب تو
جگر و دل کباب ہیں دونوں
- کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 16)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.