Font by Mehr Nastaliq Web

یہ جو چشم پُر آب ہیں دونوں

دیبی پرشاد بشاش

یہ جو چشم پُر آب ہیں دونوں

دیبی پرشاد بشاش

MORE BYدیبی پرشاد بشاش

    یہ جو چشم پُر آب ہیں دونوں

    بحرِ غم کے حباب ہیں دونوں

    چشمِ جام شراب ہیں دونوں

    ان سے عالم خراب ہیں دونوں

    ہم نے دیکھا جو ان کی آنکھوں کو

    نرگسِ نیم خواب ہیں دونوں

    گو نہیں میں تری سواری میں

    جان و دل ہمرکاب ہیں دونوں

    وصل میں فکر ہے جدائی کا

    وصل و فرقت عذاب ہیں دونوں

    کچھ تو کر ہم کو، قتل کر یا خوش

    یہ تو کارِ ثواب ہیں دونوں

    دیر میں برہمن، حرم میں شیخ

    تیرے پیچھے خراب ہیں دونوں

    آتشِ ہجر سے حریقؔ اب تو

    جگر و دل کباب ہیں دونوں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 16)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے