Font by Mehr Nastaliq Web

پھرتا جوں ترد تجھے ڈھونڈتا گھر گھر میں ہوں

دیبی پرشاد بشاش

پھرتا جوں ترد تجھے ڈھونڈتا گھر گھر میں ہوں

دیبی پرشاد بشاش

MORE BYدیبی پرشاد بشاش

    پھرتا جوں ترد تجھے ڈھونڈتا گھر گھر میں ہوں

    کھیلتا عشق میں اس کام کی چوسر میں ہوں

    ان کے دل سے نہ گیا، آہ! کدورت کا غبار

    مر گیا اور ملا خاک میں، مٹ کر میں ہوں

    کی خطا آپ کی ابرو کو جو خنجر لکھا

    قتل چاہو تو کرو، قابلِ خنجر میں ہوں

    ہے صنم! شانِ خدا شان سے تیری صدا

    بخدا جھوٹ ہو گر اس میں تو کافر میں ہوں

    میں انہیں دیکھوں ہوں آئینہ جو دیکھتے ہیں

    ان کی حیرانی پہ کچھ اور بھی ششدر میں ہوں

    دل پہ روشن ہے سوادِ ہنر و علم ولے

    خاکِ غربت میں چھپا صورتِ اخگر میں ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 15)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے