بغل میں جس کے نہ ہو ایک چاند سا معشوق
بغل میں جس کے نہ ہو ایک چاند سا معشوق
وہ لطف میر شب ماہتاب کیا جانے
جسے نصیب نہ ہو لذتِ وصال صنم
بھلا وہ لذت عہد شباب کیا جانے
صنم سے آنکھوں میں ہوتا ہے حال دے گا بیاں
زبان دے کے سوال و جواب کیا جانے
بُرا نہ جانے تو نقوی مآب کیا جانے
نہ پی ہو جسنے وہ قدر شراب کیا جانے
دکھائیں آپ نے تن تن کے چھاتیاں اس کو
وگر نہ اتنا ابھرنا حباب کیا جانے
نہ آیا خواب میں تو جس کے اس کا خواب ہی کیا
نہ سویا ساتھ تو جس کے وہ خواب کیا جانے
حریقؔ سوز جگری مزہ ہے عشق بغیر
جلا نہ جس کا ہو دل وہ کباب کیا جانے
- کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 17)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.