Font by Mehr Nastaliq Web

بغل میں جس کے نہ ہو ایک چاند سا معشوق

دیبی پرشاد بشاش

بغل میں جس کے نہ ہو ایک چاند سا معشوق

دیبی پرشاد بشاش

MORE BYدیبی پرشاد بشاش

    بغل میں جس کے نہ ہو ایک چاند سا معشوق

    وہ لطف میر شب ماہتاب کیا جانے

    جسے نصیب نہ ہو لذتِ وصال صنم

    بھلا وہ لذت عہد شباب کیا جانے

    صنم سے آنکھوں میں ہوتا ہے حال دے گا بیاں

    زبان دے کے سوال و جواب کیا جانے

    بُرا نہ جانے تو نقوی مآب کیا جانے

    نہ پی ہو جسنے وہ قدر شراب کیا جانے

    دکھائیں آپ نے تن تن کے چھاتیاں اس کو

    وگر نہ اتنا ابھرنا حباب کیا جانے

    نہ آیا خواب میں تو جس کے اس کا خواب ہی کیا

    نہ سویا ساتھ تو جس کے وہ خواب کیا جانے

    حریقؔ سوز جگری مزہ ہے عشق بغیر

    جلا نہ جس کا ہو دل وہ کباب کیا جانے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 17)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے