چلنے کا سلیقہ تھا کہاں کبک دری کا
چلنے کا سلیقہ تھا کہاں کبکِ دری کا
یہ طرز اڑایا ہے اسی کبکِ دری کا
خوبوں نے ستایا ہے یہ کچھ نامہ بروں کو
لیتا نہیں اب نام کوئی نامہ بری کا
بازار کی مانند زمانہ ہے اور اس میں
انسان کی عمر جیسے تماشا گزری کا
- کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 18)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.