ہر بزم میں ہے ذکر تری جلوہ گری کا
ہر بزم میں ہے ذکر تری جلوہ گری کا
لیتا نہیں اب نام کوئی حور و پری کا
لکھتا ہوں جو میں وصف تری جلوہ گری کا
ہے خامہ کی رفتار میں اندازِ پری کا
رہتا ہے شب و روز حسینوں کا تصور
پہلو میں میرے دل ہے کہ شیشہ ہے پری کا
کیا ہوگی صبا نامہ بری تجھ سے ہماری
جب خوف نہیں گل کی تجھے پردہ دری کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.