Font by Mehr Nastaliq Web

ہر بزم میں ہے ذکر تری جلوہ گری کا

دیبی پرشاد بشاش

ہر بزم میں ہے ذکر تری جلوہ گری کا

دیبی پرشاد بشاش

MORE BYدیبی پرشاد بشاش

    ہر بزم میں ہے ذکر تری جلوہ گری کا

    لیتا نہیں اب نام کوئی حور و پری کا

    لکھتا ہوں جو میں وصف تری جلوہ گری کا

    ہے خامہ کی رفتار میں اندازِ پری کا

    رہتا ہے شب و روز حسینوں کا تصور

    پہلو میں میرے دل ہے کہ شیشہ ہے پری کا

    کیا ہوگی صبا نامہ بری تجھ سے ہماری

    جب خوف نہیں گل کی تجھے پردہ دری کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے