Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس کو دنیا اور نہ عقبیٰ چاہیے

بیدم شاہ وارثی

اس کو دنیا اور نہ عقبیٰ چاہیے

بیدم شاہ وارثی

MORE BYبیدم شاہ وارثی

    اس کو دنیا اور نہ عقبیٰ چاہیے

    قیس لیلیٰ کا ہے لیلیٰ چاہیے

    اب جو کچھ کرنا ہے کرنا چاہیے

    آج ہی سے فکر فردا چاہیے

    ان بتوں سے دل لگانے کے لیے

    سچ ہے پتھر کا کلیجہ چاہیے

    دیکھنا ان کا تو قسمت میں نہیں

    دیکھنے والے کو دیکھا چاہیے

    وہ نہیں آئے تو وعدے پر نہ آئیں

    اے اجل تجھ کو تو آنا چاہیے

    مجھ سے نفرت ہے تو نفرت ہی سہی

    چاہیے غیروں کو اچھا چاہیے

    خلد والوں کو دکھانے کے لیے

    اک ترے کوچہ کا نقشہ چاہیے

    آ کے اب جاتا کہاں ہے تیر ناز

    تجھ کو میرے دل میں رہنا چاہیے

    توڑ کر بیدمؔ بت پندار کو

    دیر کو کعبہ بنانا چاہیے

    مأخذ :
    • کتاب : نورالعین: مصحف بدیمؔ (Pg. 59)
    • Author : بیدم شاہ وارثی
    • مطبع : شیخ عطا محمد، لاہور (1935)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے