Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھی سے پوچھتے ہو میں ہی بتلا دوں کہ تم کیا ہو

بیدم شاہ وارثی

مجھی سے پوچھتے ہو میں ہی بتلا دوں کہ تم کیا ہو

بیدم شاہ وارثی

MORE BYبیدم شاہ وارثی

    مجھی سے پوچھتے ہو میں ہی بتلا دوں کہ تم کیا ہو

    تجلی طور سینا کی میرے گھر کا اجالا ہو

    مسلماں نا مسلماں گبر ہو کافر ہو ترسا ہو

    وہی اچھا ہے اے جاں جو تیری نظروں میں اچھا ہو

    تمارا تو ادا سے مارنا بھی زندہ کرنا ہے

    کسی کا کوئی عیسیٰ ہو مرے تو تم مسیحا ہو

    میں خوش ہوں ہجر کی ساری بلائیں میرے سر جائیں

    مگر اے گیسوئے جاناں نہ ترا بال بیکا ہو

    ذرا کچھ اور بھی ہمت نکل جائے میری حسرت

    وہ آتا ہے نظر باب اثر اے ناتواں آہو

    کسی کی نیچی نظروں نے کیا کار مسیحائی

    انوکھی بات ہے بیمار سے بیمار اچھا ہو

    یہ کس نے کہہ دیا تم بے نقاب آؤ قیامت میں

    کسے منظور تھا اور حشر میں اک حشر برپا ہو

    میں کہہ سکتہ ہوں لیکن آپ میرا منہ نہ کھلوائیں

    سمجھ لیں آنکھوں ہی آنکھوں میں جو میری تمنا ہو

    وہ سن کر شکوہ ظلم و ستم جھنجھلا کے کہتے ہیں

    کہ ہم نے کب کہا تھا ہم حسیں ہیں تم ہمیں چاہو

    تمہاری جستجو جس جس جگہ لے جائے جائیں گے

    ہمیں اس سے غرض کیا ہے وہ کعبا ہو کلیسا ہو

    وہ دل داری کا وعدہ کرتے ہیں بیدمؔ قسم کھا کر

    تصدق کر دو تم بھی جان کو اب دیکھتے کیا ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے