جھک کے ساغر سے گلے ملتا ہے پیمانے کی عید
جھک کے ساغر سے گلے ملتا ہے پیمانے کی عید
اپنی ہستی سے گزر جانا ہے مستانے کی عید
تجھ پہ صدقے ہو کے مر جانا میری معراج ہے
شمع پر قربان ہو جانا ہے پروانے کی عید
ملتا آغوش لحد سے جا کے گر ملتا نہ تو
اب کے ویرانے میں ہوتی تیرے دیوانے کی عید
ہم بغل رکھتا ہوں تصویر خیالی یار کی
دیکھ لے اگر کوئی میرے صنم خانے کی عید
یہ بھی کوئی عید ہے بیدمؔ کہ ساقی ہے نہ جام
عید تو جب تھی کہ ہوتی مجھ کو مے خانے کی عید
- کتاب : ارمغانِ بیدم
- Author :بیدم شاہ وارثی
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1918)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.