Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پردہ داری کے عوض بدنام و رسوا کر دیا

بیدم شاہ وارثی

پردہ داری کے عوض بدنام و رسوا کر دیا

بیدم شاہ وارثی

MORE BYبیدم شاہ وارثی

    پردہ داری کے عوض بدنام و رسوا کر دیا

    اے خیال یار کیا کرنا تھا اور کیا کر دیا

    خوب بیمار محبت کا مداوا کر دیا

    مار ڈالا پھر بھی کہتے ہو کہ اچھا کر دیا

    ان کو سکتہ ہو گیا کیسا اشارہ کر دیا

    اے نگاہ یاس آخر تونے یہ کیا کر دیا

    سینکڑوں کو راہ پر لائے کھوئے ہوئے

    کیا نظر تھی جس نے مردوں کو مسیحا کر دیا

    اک تری چشم کرم نے ساقی بندہ نواز

    ذرہ کو خورشید اور قطرہ کو دریا کر دیا

    یہ کیا فرقت میں ان کی یاد نے آکر سلوک

    بیٹھے بٹھائے جگر میں درد پیدا کر دیا

    آنکھوں ہی آنکھوں میں بیدمؔ کہہ گئے ہم حال دل

    پردے ہی پردے میں اظہار تمنا کر دیا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیاتِ بیدم (Pg. 576)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے