Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تسلیٔ دل مبتلا کی تو ہوتی

بے نظیر شاہ وارثی

تسلیٔ دل مبتلا کی تو ہوتی

بے نظیر شاہ وارثی

MORE BYبے نظیر شاہ وارثی

    دلچسپ معلومات

    (اردو ئے معلیٰ علی گڑھ۔ماہ دسمبر۱۹۱۲ء)

    تسلیٔ دل مبتلا کی تو ہوتی

    کسی سے بھی اس نے وفا کی تو ہوتی

    وہ سنتے نہ سنتے وہ آتے نہ آتے

    وہاں تک رسائی دعا کی تو ہوتی

    کسی سے تو زاہد کو ہوتی محبت

    بتوں کی نہ ہوتی خدا کی تو ہوتی

    نہ کھلتی کلی گو مری آرزو کی

    گرہ ان کے بند قبا کی تو ہوتی

    یہ پہلے ہی سے بد گمانی ہے کیسی

    سماعت مرے مدعا کی تو ہوتی

    وہ ہیں رند ہی خوش ہیں جو ذلتوں میں

    یہی گت کسی پارسا کی تو ہوتی

    گلا بے نظیرؔ اس کی رحمت سے کیا ہے

    کبھی دل سے تو نے دعا کی تو ہوتی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 52)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے