خدایا تری تا خدائی رہے
خدایا تری تا خدائی رہے
دو عالم میں اس کی دہائی رہے
ترا نور جب تک رہے جلوہ گر
یہی اس کی جلوہ نمائی رہے
تو جب تک شناسا رہے ذات کا
یہ آگاہ خود آشنائی رہے
رہے تیری قدرت کا جب تک عمل
یہی اس کی فرماں روائی رہے
رہے تو بری تا قیودات سے
اسے بند غم سے رہائی رہے
تیرا ناخن حکم جب تک ہو تیز
یہی اس کی عقدہ کشائی رہے
ترا دست ہمت رہے تا بلند
یہ چارہ گر بینوائی رہے
ترا جلوہ جب تک نہ محدود ہو
یہی اس کے دل کی سمائی رہے
رہے وصل جب تک بقا سے تجھے
نہ اس کی ہماری جدائی رہے
رہے نا تجھے حسن پر اپنے ناز
نثار اس پہ ساری خدائی رہے
سبھی جائے پر خالق بے نظیرؔ
طبیعت مری اس پہ آئی رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.