میری آنکھوں سے وہ آئینے میں صورت دیکھتے
دلچسپ معلومات
(اردو ئے معلیٰ علی گڑھ۔ماہ نومبر ۱۹۱۲ء)
میری آنکھوں سے وہ آئینے میں صورت دیکھتے
پھر سنبھل کر اپنی حالت میری حالت دیکھتے
ان کے در پر نقش بر دیوار ہوتے کاش ہم
آتے جاتے لوگ اک تصویر حسرت دیکھتے
کیا خبر کیا گزری ہم پر جلوہ گاہ ناز میں
ہم وہ جلوے دیکھتے یا اپنی حالت دیکھتے
دیکھنے والوں کی آنکھوں میں سمائی جو وہ شکل
لوگ پھر ان دیکھنے والوں کی صورت دیکھتے
بے نشانی نے بھلایا ہائے ان کے دل سے بھی
یاد تو کرتے مجھے جب مری تربت دیکھتے
دیکھ تو لیتے ہیں وہ ہم سے غریبوں کی طرف
یہ بھی ہے اے دل بہت دنیا کی حالت دیکھتے
دید سے اللہ والوں کی تھی نفرت کیا ضرور
اس صنم کو دیکھتے اور اس کی قدرت دیکھتے
ہوتی ہیں غصے میں چار آنکھیں تو ان سے بے نظیرؔ
ورنہ وہ آنکھیں دکھاتے اور حضرت دیکھتے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 52)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.