Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بیمار غم ازل سے ہم آغوش ہو گیا

امین سلونوی

بیمار غم ازل سے ہم آغوش ہو گیا

امین سلونوی

MORE BYامین سلونوی

    بیمار غم ازل سے ہم آغوش ہو گیا

    اک آہ سرد کھینچ کے خاموش ہو گیا

    پیری میں دل سے مٹ گیا داغ غم فراق

    شب کا چراغ صبح کو خاموش ہو گیا

    غربت میں اتنے دن مجھے رہتے گزر گئے

    اہل وطن کے دل سے فراموش ہو گیا

    جب نزع میں کسی سے نہ پایا کوئی جواب

    میں عمر بھر کے واسطے خاموش ہو گیا

    اس بزم ناز میں نہ سنا جب کسی نے حال

    میں سب کے منہ کو دیکھ کے خاموش ہو گیا

    ہے مجھ کو بعد مرنے کے پھر آرزوئے مرگ

    یہ کون میرے غم میں سیہ پوش ہو گیا

    کیا بات ہے جو بھول رہا ہوں میں آپ کو

    شاید کہ تیرے دل سے فراموش ہو گیا

    مہر سکوت تھا تری رسوائیوں کا خوف

    دل تھا مگر میں حشر میں خاموش ہو گیا

    پھر اس کے بعد کوئی خبر بھی نہیں رہی

    پردہ اٹھا ہی تھا کہ میں بے ہوش ہو گیا

    ظالم تری نگاہ میں جادو کا ہے اثر

    شکوہ ہر ایک دل سے فراموش ہو گیا

    انجام کی خبر نہیں کچھ بھی مجھے امینؔ

    میں ابتدائے عشق میں بے ہوش ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 64)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے