بوسۂ رخ کا جو میں سائل ہوا
بوسۂ رخ کا جو میں سائل ہوا
ہنس کے بولے تو بھی اس قابل ہوا
شہر چھوٹا خانہ ویرانی ہوئی
عاشقی میں یہ ہمیں حاصل ہوا
ناوک مژگان جاناں دیکھ کر
چھن گیا سینہ جگر گھائل ہوا
جس کی گنجائش نہ ہو کونین میں
اس کے رہنے کا مکاں یہ دل ہوا
بن کے آدم اپنے نظارہ کو خود
جلوہ فرما وہ مہ کامل ہوا
جس کے حامی حضرت وارثؔ ہوئے
حل اسی کا عقدۂ مشکل ہوا
سن کے اوگھٹؔ کی فغاں بولا وہ بت
اس پہ کیا قہر خدا نازل ہوا
- کتاب : فیضان وارثی المعروف زمزمۂ قوالی (Pg. 11)
- Author : اوگھٹ شاہ وارثی
- مطبع : جید برقی پریس، دہلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.