بلبل نہ کیوں بنوں گا میں بستان پیر کا
بلبل نہ کیوں بنوں گا میں بستان پیر کا
دل میرا ایک پھول ہے دوکان پیر کا
سیر بہشت سے مجھے رضواں نہیں ہے کام
نقشہ میری نظر میں ہے ایوان پیر کا
روزی کا اوس کے رہتا ہے رزاق کو خیال
دیکھے تو کوئی مرتبہ مہمان پیر کا
تو کیا ڈرائے گا مجھے اے آفتاب حشر
سایہ رہے گا سر پہ جو دامان پیر کا
ہوتا نہیں ہے سر سے میرے یہ کبھی جدا
احسان مانتا ہوں میں احسان پیر کا
وہ خوب جانتا ہے کہ میں بھی غلام ہوں
سچا خیال ہے میرے دربان پیر کا
سب منتہی سمجھتے ہیں مجھ کو امین دینؔ
وارث میں مبتدی ہوں دبستان پیر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.