چاندنی رات میں کھلے چہرے
چاندنی رات میں کھلے چہرے
صبح ہوتے ہی چھپ گئے چہرے
میں نگاہوں کو کس طرح بدلوں
آپ نے تو بدل لیے چہرے
غور سے دیکھ آبگینوں کو
کل کہاں ہوں گے آج کے چہرے
کھا رہے ہیں درخت کا سایہ
ٹہنیوں سے لگے ہوئے چہرے
اس کا چہرہ کب اس کا اپنا تھا
جس کے چہرے پر مر مٹے چہرے
زندگی میں کبھی نہیں ملتے
کاغذوں پر سجے ہوئے چہرے
آ گئے کھل کے سامنے واصفؔ
آستیں میں چھپے ہوئے چہرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.