Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چلی اب گل کے ہاتھوں سے لٹا کر کارواں اپنا

مرزا مظہر جان جاناں

چلی اب گل کے ہاتھوں سے لٹا کر کارواں اپنا

مرزا مظہر جان جاناں

MORE BYمرزا مظہر جان جاناں

    چلی اب گل کے ہاتھوں سے لٹا کر کارواں اپنا

    نہ چھوڑا ہائے بلبل نے چمن میں کچھ نشاں اپنا

    یہ حسرت رہ گئی کیا کیا مزے سے زندگی کرتے

    اگر ہوتا چمن اپنا گل اپنا باغباں اپنا

    الم سے یاں تلک روئیں کہ آخر ہو گئیں رسوا

    ڈوبایا ہائے آنکھوں نے مژہ کا خانداں اپنا

    رقیباں کی نہ کچھ تقصیر ثابت ہے نہ خوباں کی

    مجھے ناحق ستاتا ہے یہ عشق بدگماں اپنا

    مرا جی جلتا ہے اس بلبل بیکس کی غربت پر

    کہ جن نے آسرے پر گل کے چھوڑا آشیاں اپنا

    جو تو نے کی سو دشمن بھی نہیں دشمن سے کرتا ہے

    غلط تھا جانتے تھے تجھ کو جو ہم مہرباں اپنا

    کوئی آزردہ کرتا ہے سجن اپنے کو ہے ظالم

    کہ دولت خواہ اپنا مظہرؔ اپنا جان جاںؔ اپنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے