Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چلے آتے ہیں خوش خوش کس کے گھر سے

ریاض خیرآبادی

چلے آتے ہیں خوش خوش کس کے گھر سے

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    چلے آتے ہیں خوش خوش کس کے گھر سے

    وہ ہنستے کھیلتے باد سحر سے

    وہیں آ بیٹھا اٹھ کر ادھر سے

    ملا ہے گھر مرا دشمن کے گھر سے

    مزے کی چیز ہے یہ مجمع حشر

    حسیں کیا کیا گزرتے ہیں نظر سے

    ذرا چل کر تمہیں اس کو چھڑاؤ

    کسی کی آہیں الجھی ہیں اثر سے

    ہمارے پاس دل سی چیز رہتی

    بچائے رکھتے ہیں ان کی نظر سے

    کہاں دل پا گئے کیا پوچھتے ہو

    اٹھا لائے تمہاری رہگزر سے

    ہوا پر ہے مزاج ابر کرم کا

    پیو رندو وہ برسے یا نہ برسے

    وہ پھر تو دیکھنے کی چیز ہو گی

    قیامت جب اٹھے اس رہگزر سے

    ہمارے پاس جب دیکھو نیا دل

    اٹھا لاتے ہیں ان کی رہگزر سے

    کہاں رکھی تھی محشر میں کہ پیتے

    نچوڑی ہم نے کچھ دامان تر سے

    ہمیں تو جیتے جی کوثر کو پلوا

    خدا یا چھوڑ دی ہے تیرے ڈر سے

    ریاضؔ اس دل کے چلتے یہ ہوا حال

    گرے ہم سب حسینوں کی نظر سے

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض رضواں (Pg. 381)
    • Author : ریاضؔ خیرآبادی
    • مطبع : کتاب منزل،لاہور (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے