Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق کی آئینہ داری جذبۂ کامل میں ہے

نہاد سندیلوی

عشق کی آئینہ داری جذبۂ کامل میں ہے

نہاد سندیلوی

عشق کی آئینہ داری جذبۂ کامل میں ہے

وہ مرے دل میں ہے پہلے سے جو ان کے دل میں ہے

بے کہے سب دل بتاتا ہے جو لائے گا پیام

میں سر منزل ہوں اور قاصد رہ منزل میں ہے

ایک حد تک تو بہت کچھ کہہ گئے اپنی سی تم

اس پہ بھی باقی نہیں معلوم کیا کچھ دل میں ہے

جزرومد تو بحر ہستی ہی میں ہیں اسباب زیست

کچھ سکوں ہے بھی اگر تو اضطراب دل میں ہے

گو مگر حالت ہے اپنی حسرت دیدار میں

میرا جینا اور مرنا بھی عجب مشکل میں ہے

سنگ دل اتنا بھی یارب کوئی دنیامیں نہ ہو

تیر ہے چٹکی میں اس کی زخم اس کے دل میں ہے

ٹھوکریں کیوں کوبکو کھاتا ہے آخر اے نہادؔ

ڈھونڈتا پھرتا ہے تو جس کووہ تیرے دل میں ہے

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 302)
  • Author : عرفان عباسی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے