Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نکلی فلک سے کم کسی سائل کی آرزو

داغ دہلوی

نکلی فلک سے کم کسی سائل کی آرزو

داغ دہلوی

MORE BYداغ دہلوی

    نکلی فلک سے کم کسی سائل کی آرزو

    پھر اس پہ آرزو بھی مرے دل کی آرزو

    حسرت ہے اس کو نکلی نہ بسمل کی آرزو

    پوری کرے خدا مرے قاتل کی آرزو

    حوروں سے کیا غرض تھی عبث بد گماں نہ ہو

    جنت میں لے گئی تری محفل کی آرزو

    یوں آہ نارسا کو تمنائے عرش ہے

    جیسے کسی غریب کو منزل کی آرزو

    یہ ناامید زیست وہ مشتاق رقص ہے

    بسمل کی یاس دیکھیے قاتل کی آرزو

    ہے قیس کا تو شوق زمانے پر آشکار

    کیا جانے کوئی صاحب محمل کی آرزو

    دنیا سرائے تنگ ہے محشر ہے جائے تنگ

    عاشق کہاں نکال سکے دل کی آرزو

    دل ہر طرف رہا نگراں بحر عشق میں

    اس ڈوبتے کو رہ گئی ساحل کی آرزو

    پہچان لو فقیر کی صورت سوال ہے

    تم جان لو یہ ہے مرے سائل کی آرزو

    یوسف نے دیکھ کر تری تصویر یہ کہا

    کیوں ہو نہ ایسی شکل و شمائل کی آرزو

    رتبہ کمال عشق کا حاصل نہیں ہوا

    اب داغؔ کو ہے مرشد کامل کی آرزو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے