Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوئی جانے تو کیا جانے وہ یکتا ہے ہزاروں میں

داغ دہلوی

کوئی جانے تو کیا جانے وہ یکتا ہے ہزاروں میں

داغ دہلوی

MORE BYداغ دہلوی

    کوئی جانے تو کیا جانے وہ یکتا ہے ہزاروں میں

    ستم گاروں میں عیاروں میں دل داروں میں یاروں میں

    کسی کا دل تو کیا شیشہ نہ ٹوٹا بادہ خواروں میں

    یہ توبہ ٹوٹ کر کیوں جا ملی پرہیزگاروں میں

    کہاں ہے دخت رازی محتسب ہم بادہ خواروں میں

    ترے ڈر سے وہ کافر جا چھپے پرہیزگاروں میں

    ملے گا بعد میرے پھر نہ مجھ سا قدر داں اس کو

    قیامت تک رہے گا بخت تیرہ سوگواروں میں

    ہوئی گرم عنان جب ہوش و صبر و تاب و عقل و دیں

    دل بے تاب بھی داخل ہوا پانچوں سواروں میں

    جو ارمانوں میں دم میرا تو پیکانوں میں دل میرا

    یہ خوش ہے اپنے یاروں میں وہ خوش ہے اپنے یاروں میں

    فرشتوں سے سر روز جزا تکرار ہوتی ہے

    لگا رکھا ہے ہم کو بھی کسی نے جاں نثاروں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Dagh (Pg. 192)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے