دل اگر تیری محفل بنے
دل اگر تیری محفل بنے
ناز کرنے کے قابل بنے
جن پہ تیری توجہ ہوئی
ذرے وہ ماہ کامل بنے
لطف جب ہے کہ میری نظر
تیرے جلووں کے قابل بنے
مجھ کو وہ غم عطا کیجیے
زندگی کا جو حاصل بنے
عشق سے ہو رہی ہے جلا
کیوں نہ اب آئینہ دل بنے
وہ کہیں ہاتھ پھیلائے کیوں
تیرے در کا جو سائل بنے
جس پر پڑ جائے تیری نظر
کیوں نہ دل اس کا بسمل بنے
شکر کرتا رہوں گا تیرا تیرا
زندگی لاکھ مشکل بنے
کھیلتا ہوں میں طوفان میں
کیوں نہ ہر موج ساحل بنے
اب تو صادقؔ ہے یہ آرزو
عشق ہی میری منزل بنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.